Tuesday, May 28, 2019

شیخ سعدی رحمہ اللہ کے پچاس نصائح


شیخ سعدیؒ کے پچاس نصائح

1۔اپنا راز کسی دوست سے بھی نہ کہو خواہ دوست مخلص ہو۔ کیا خبر کہ ایک دن وہ دشمن بن جائے۔ اسی ہر وہ تکلیف جو تم دشمن کو پہنچاسکتے ہو نہ پہنچاؤ۔ شاید یہی دشمن ایک دن تمہارا دوست بن جائے۔2۔ اگر کسی چوپائے پر چند کتابیں لدی ہوں تو اس سے وہ نہ تو محقق ہوجاتا ہے اور نہ ہی دانش مند۔3۔جو شخص اپنے سے بڑے عالم سے اس لئے بحث کرے کہ لوگ اس کو عالم سمجھیں تو وہ سمجھ لیں کہ وہ جاہل ہے۔4۔مشک وہ ہے جو اپنی خوشبو سے اپنا پتہ خود دے ، نہ کہ عطار بتائے کہ یہ مشک ہے۔ 5۔ استاد کی سختی باپ کے پیار سے بہتر ہے۔ 6۔ جس نے علم حاصل کیا اور عمل نہ کیا وہ اس آدمی کے مانند ہے جس نے ہل چلایا اور بیج نہ بکھیرا۔ 7۔ شیر سے پنجہ آزمائی کرنا اور تلوار پر مکا مارنا عقل مندوں کا کام نہیں ہے۔ 8۔ جو نصیحت نہیں سنتا اس کا ارادہ ملامت سننے کا ہے۔ 9۔ دانا کے پاس ایک دانہ نہیں اور جس کے پاس دانے ہیں اس کے پاس دانائی نہیں۔ 10۔جو عقل مند جاہلوں سے لڑے وہ عزت کی توقع نہ رکھے۔ 11۔ بے نماز کو قرض مت دو، خواہ فاقہ سے اس کا منہ کھلاہوا ہو۔ اس لئے کہ جو خدا کا قرض اداء نہیں کرتا اسے تیرے قرض کی فکر بھی نہ ہوگی۔ 12۔ شاہی خلعت اگرچہ قیمتی ہے لیکن اپنا پرانا لباس اس سے زیادہ باعزت اور بڑوں کا دسترخوان اگرچہ لذیذ ہے مگر اپنی جھولی کے ٹکڑے اس سے زیادہ مزے دار ہیں۔ 13۔ جو بدوں کی صحبت میں بیٹھے اگرچہ ان کی عادات اختیار نہ کرے برا ہی کہلائے گا۔ جیسا کہ کوئی شراب کی بھٹی پر جا کر نماز پڑھے تو وہ شراب خوار ہی کہلائے گا۔ 14۔جو آدمی سوچ کر بات نہیں کرتا وہ اس کے جواب پر بگڑتا ہے۔ 15۔حق شناس کتا ناشکرے آدمی سے بہتر ہے۔ 16۔دو باتیں خلاف عقل ہیں۔ بولنے کے وقت چپ رہنا اور چپ رہنے کے وقت بولنا۔ 17۔ موتی اگر کیچڑ میں گرجائے تو بھی قیمتی ہے اور گرد اگر آسمان پر چڑھ جائے تو بھی بے قیمت ہے۔18۔لالچی کے لئے اپنا دروازہ نہیں کھولنا چاہیے اگر کھل گیا تو پھر سختی سے بند نہ ہوگا۔ 19۔ مال کی زکواۃ نکالتے رہو اس لئے کہ جب باغبان انگور کی بیکار شاخیں تراش دیتا ہے تو اس پر زیادہ انگور آتا ہے۔20۔ کمزور پر زور کرنا شرافت نہیں ہے کیونکہ جو پرندہ چیونٹی سے دانہ چھینے وہ کمینہ ہوتا ہے۔21۔ نااہل کی تربیت کرنا ایسا ہے جیسا گنبد پر اخروٹ رکھنا۔ 22۔بھیڑئیے کا بچہ آخر میں بھیڑیا ہی بنتا ہے۔ خواہ وہ انسانوں میں پل کر بڑا ہو۔23۔ جب تو کسی نااہل کو صاحب اختیار دیکھے تو عقل مندی کا تقاضا یہی ہے کہ صبر کر۔ 24۔ جس شخص کی نیند اس کے جاگنے سے بہتر ہو ایسے شخص کا مرجانا بہتر ہے۔25۔سخاوت کا ہاتھ طاقتور بازو سے بہتر ہوتا ہے۔


26۔جو خدا تجھے مال دار نہیں بناتا وہ تیری بہتری تجھ سے بہتر جانتا ہے۔ 27۔ اس گنے کی شکر مٹھاس نہیں رکھتی جس کے پیچھے تلخ تقاضا ہو۔ 28۔ اگر تو آزاد ہے تو بس زمین پر سولے۔ قالین کے لالچ میں کسی کے سامنے زمین بوسی نہ کر۔ 29۔ اگر تجھے بلندی درکار ہے تو تواضع اختیار کر۔ اس لئے کہ اس بالاخانہ پر چڑھنے کے لئے اس کے علاوہ کوئی سیڑھی نہیں ہے۔ 30۔ تلخ مزاج آدمی کا شہد بھی تلخ ہوتا ہے۔ 31۔ اگرچہ سونا چاندی پتھر سے نکلتا ہے لیکن ہر پتھر سے سونا چاندی نہیں نکلتا۔32۔ اے دولت والو! اگر تم میں انصاف ہوتا (یعنی زکوٰۃ و صدقات وغیرہ حاجت مندوں کو بغیر طلب کئے دیتے ) اور ہم میں قناعت ، تو دنیا سے رسم گدائی اٹھ جاتی ۔ 33۔ پاکباز لوگوں کی دوستی اور محبت جیسے منہ پر ہوتی ہے ویسے ہی پیٹھ پیچھے۔ یہ نہیں کہ پیٹھ پیچھے عیب ڈھونڈتے ہیں اور سامنے قربان ہوجاتےہیں۔ 34۔ اگر وزیر خدا سے اتنا ہی ڈرتا جتنا بادشاہ سے تو وہ فرشتہ بن جاتا۔ 35۔ انسان کا خمیر خاک سے اٹھا ہے اگر خاکساری نہ کرے تو آدمی نہیں ہے۔ 36۔ ایک بادشاہ نے ایک پاکباز آدمی سے پوچھا کہ آپ کو کبھی میری یاد بھی آئی ہے۔ انہوں نے فرمایا: ہاں! جب میں خدا کو بھول جاتا ہوں۔ 37۔ اگر کوئی مردے کی قبر کھودے تو مال دار اور فقیر میں تمیز نہیں کرسکتا۔ 38۔ بڑا دریا ایک پتھر سے گدلا نہیں ہوتا۔ جو عارف رنجیدہ ہو وہ ابھی تھوڑے پانی میں ہے۔ 39۔ بروں کو برداشت کرنا برائی کو بڑھانا ہے۔ 40۔ سالہا سال گزرجاتے ہیں کہ تو باپ کی قبر کے پاس سے بھی نہیں گزرتا۔ تو نے اپنے باپ کے ساتھ کیا بھلائی کی ہے کہ تو اولاد سے اس کی توقع رکھتا ہے۔ 41۔ مسافروں پر وہی سختی کرتا ہے جس نے کبھی مسافرت کا مزہ نہ چکھا ہو۔ 42۔ غوطہ خور اگر مگرمچھ کے منہ سے خوف کھانے لگے تو کبھی قیمتی موتی حاصل نہیں کرسکے گا۔ 43۔ بدصورت عورت کا شوہر اندھا ہی مناسب ہے۔ 44۔ جو اپنوں کے ساتھ وفاء نہیں کرتا۔ داناؤں کے نزدیک وہ کسی کا دوست بھی نہیں ہوسکتا۔ 45۔اگر چڑیاں متحد ہوجائیں ، تو شیر کی کھال کھینچ سکتی ہیں۔ 46۔میں خدا سے ڈرتا ہوں ۔ خدا کے بعد اس شخص سے ڈرتا ہوں جو خدا سے نہیں ڈرتا۔ 47۔ شیر بھوکا مرجانا پسند کرتا ہے کتے کا جھوٹا کھانا کبھی پسند نہیں کرتا۔ 48۔ اگر روزی عقل سے حاصل کی جاتی تو دنیا کے تمام بے وقوف بھوکے مرجاتے۔ 49۔فطری کمینگی برسوں میں بھی معدوم نہیں ہوتی۔50۔ بروں کیساتھ نیکی کرنا ایسا ہی ہے جیسا کہ نیکوں کے ساتھ برائی۔

ہمارا فیس بک پیج بھی لائک کریں:

لنک 1:

لنک 2:

یوٹیوب چینل بھی سبسکرائب کیجئے:

لنک:


0 comments: