Thursday, February 6, 2020

میرے پاس تم ہو

"میرے پاس تم ہو"



"میرے پاس تم ہو"
میرے پاس تم ہو کے آخری سین کے بعد پاکستانی عوام اور سیاست دانوں کے تبصرے پڑھ کر، ان کے آنسوؤں کو دیکھ کر پتہ چلا کہ ہمارے ملک میں کتنے نرم دل و غم خوار لوگ موجود ہیں جو دل میں درد و احساس رکھتے ہیں ، لیکن سوچنے کے بعد چند سوالات ذہن میں ابھر کر آئے کہ یہ عجیب لوگ ہیں جب وہ کسی فلمی سین میں کسی مزدور کو بلڈنگ سے گرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو اُن کے دل ٹوٹ جاتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جب وہ کسی فلمی سین میں کسی لڑکی کو بھیک مانگتے ہوئے دیکھتے ہیں تو اُن کے دل پگل جاتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جب وہ کسی فلمی سین میں کسی کو ہسپتال میں خوار و ذلیل ہوتے ہوئے دیکھتے ہیں تو ان کے دل موم بن جاتے ہیں ، یہ وہ لوگ ہیںجب وہ کسی فلمی سین میں کسی عدالت کانا انصافی دیکھتے ہیں تو اُن کے دل پھٹ جاتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو کسی فلمی سین میں کسی لڑکی کی آبروریزی دیکھتے ہیں تو اُن کے دل میں دراڑ پڑجاتے ہیں ، یہ وہ لوگ ہیں جو کسی فلمی سین میں کسی بیٹے کو ماں کی نافرمانی کرتے ہوئے دیکھتے ہیں توان کے دل اپنا دھڑکن بند کردیتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جب وہ کسی فلمی سین میں باپ کے گریبان میں بیٹے کا ہاتھ دیکھتے ہیں تو ان کے دل بھرجاتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جب وہ کسی فلمی سین میں کسی ظالم کا ظلم و ستم دیکھتے ہیں تو ان کے دل کی آنکھیں آنسوؤں بہالیتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جب وہ کسی فلمی سین میں کسی ریاست کا اپنے عوام پر جبر واکراہ کو دیکھتے ہیں تو اُن کے دل جذبہ آزادی میں بے تاب ہوجاتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو کسی فلمی سین میں کسی کے گھر کی چاردیواری کا تقدس پامال ہوتے ہوئے دیکھتے ہیں تو اُن کے دل غیرت کے آماجگاہ بن جاتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جب وہ کسی فلمی سین میں کسی غریب کے گھر فقروفاقہ دیکھتے ہیں تو ان کے دل پر ضربیں پڑجاتی ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو کسی فلمی سین میں کسی کو مرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو اُن کے دل آپے سے باہر ہوجاتے ہیں۔

آپ ان سب مناظر کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے بنظرِغائر اپنے معاشرے کی طرف دیکھیں کیا یہ سب چیزیں ہمارے معاشرے میں موجود نہیں ہیں؟ اگر ہیں تو آپ کی نرم دلی و غم خواری کے یہ آنسوؤں کہاں جاتی ہیں؟ ہمیں اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا ورنہ ہماری یہ نرم دلی اور غم خواری سب منافقت ہیں۔
نوٹ:پیج ضرور لائیک کریں۔


1 comment: