مولانا لال حسین اختر اور قادیانی ملعون:
ایک ہندو نے مسلمانوں پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ عجیب بات ہے کہ جب ایک جانور اللہ تعالیٰ اس کو مرواتا ہے تو مسلمان اسے نہیں کھاتے، اورجب خود اپنے ہاتھ سے ذبح کرتے ہیں تو پھر اس کا گوشت کھاتے ہیں۔ہندو نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔اس وقت مولانا لال حسین اختر جو جماعت چہارم کا طالب علم تھا، نے جواب دیا کہ آپ کے پاس اپنا نلکا (ذکر،آلہ تناسل) ہے تو اس سے پانی کیوں نہیں پیتے کہ باہر عام نلکوں سے پانی پیتے ہو؟ تو وہ ہندو لاجواب ہوگیا۔تو اس وقت جب غلام احمدقادیانی ملعون نے یہ واقعہ سنا تو اس نے لعل حسین اختر کو اپنے پرورش میں لیا اور اس کی پرورش پر (50) ہزاررقم صرف کیا اور قادیانیوں کے بڑے مبلغ ومناظر بن گئے۔کچھ زمانہ بعد اللہ تعالیٰ نے لعل حسین اختر کو خوابوں کے ذریعے سے غلام احمدقادیانی کو کبھی کتے کی شکل، کبھی خنزیر کی شکل میں دکھلایا اور کبھی دیگر بدترین اور خراب صورتوں میں دکھلایا۔
تو لعل حسین اختر نے اسلام اور مسلمانوں کی دیگر کتابوں کا مطالعہ شروع کیا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے کی دلائل احادیث وغیرہ میں دیکھ کر حضرت مولانا احمدعلی لاہوری نوراللہ مرقدہ کے ہاتھ مبارک پر اسلام قبول کیا اور پھر مسلمانوں کے بڑے مبلغ اور مناظر بن گئے۔
0 comments: