Saturday, April 24, 2021

زیرناف بال چالیس دن تک نہ کاٹنا

 زیرناف بال چالیس دن تک نہ کاٹنا


زیرناف بال چالیس دن تک نہ کاٹنا

سوال
میں زیرناف بال ریزر بہ آسانی سے دست یاب نہ ہونے کی وجہ سے نہیں کاٹ سکا  اور چالیس دن سے زیادہ ہوگئے اور نماز بھی ایسی حالت میں پڑھ لی تو میرا یہ عمل کیسا ہے  ؟

جواب
واضح ہو کہ چالیس دن سے زیادہ زیر ناف بال نہ کاٹنا مکروہِ  تحریمی ہے،  جس سے آدمی گناہ گار ہوجاتا ہے۔ 

صورتِ  مسئولہ  میں اگر آسانی سے  ریزر  دست یاب نہیں ہوا تو آپ کو اس کے بارے میں فکر کرتے ہوئے مزید کوشش کرنی  چاہیے تھی؛ تاکہ اس مکروہ عمل سے بچ جاتے۔ بہر حال، اب اپنے عمل پر توبہ و استغفار کریں اور آئندہ اس میں غفلت سے بچیں۔ جو نمازیں ادا کرلی ہیں وہ ادا ہوگئی ہیں ،ان کی قضا  کی ضرورت نہیں۔

صحيح مسلم (1 / 222):

"عن أنس بن مالك، قال: - قال أنس - «وقت لنا في قص الشارب، وتقليم الأظفار، ونتف الإبط، وحلق العانة، أن لانترك أكثر من أربعين ليلةً»."

ترجمہ : حضرت  انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ہمارے لیے مونچھیں کتروانے، ناخن کاٹنے، بغلوں کے بال اکھیڑنے اور زیر ناف بال مونڈنے میں مدت مقرر کی گئی ہے کہ ہم چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑیں۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 406):

"(و) يستحب (حلق عانته وتنظيف بدنه بالاغتسال في كل أسبوع مرة) والأفضل يوم الجمعة، وجاز في كل خمسة عشرة، وكره تركه وراء الأربعين، مجتبى.

 (قوله: وكره تركه) أي تحريماً لقول المجتبى: ولا عذر فيما وراء الأربعين ويستحق الوعيد اهـ وفي أبي السعود عن شرح المشارق لابن ملك: روى مسلم عن أنس بن مالك: «وقت لنا في تقليم الأظفار وقص الشارب ونتف الإبط أن لانترك أكثر من أربعين ليلةً». وهو من المقدرات التي ليس للرأي فيها مدخل فيكون كالمرفوع اهـ".
فقط والله أعلم


0 comments: