زنا کے بعد کیا توبہ کے لیےاس خاتون سے معافی مانگنا ضروری ہے؟
زنا کے بعد کیا توبہ کے لیےاس خاتون سے معافی مانگنا ضروری ہے؟
سوال
ایک شخص زنا و شراب وغیرہ کبیرہ گناہوں کا مرتکب ہے تو کیا وہ توبہ اکیلا کر سکتا ہے یا جن سے زنا بالرضا کیا ہو اُن سے معافی بھی مانگے گا؟
یہ بھی پڑھیں:
جواب
حدیث شریف میں آتا ہے کہ ہر بنی آدم خطا کار ہے، لیکن اللہ کے نزدیک اچھا خطا کار وہ ہے جو خطا کے بعد توبہ کرنے والا ہو۔
سنن ابن ماجه (5/ 321):
عن أنس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: كل بني آدم خطاء، وخير الخطائين التوابون.
اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے کو بہت پسند فرماتے ہیں اور اس کی توبہ کو قبول فرماتے ہیں، اس لیے اگر کوئی شخص سچے دل سےگناہ سے توبہ کر لے اور ماضی پر نادم بھی ہو اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا عزم بھی کر لے تو اللہ تعالیٰ ایسے شخص کی توبہ قبول فرما کر اس کو معاف فرما دیتے ہیں، لہذا اگر کسی شخص نے کسی خاتون سے زنا کیا ہو تووہ اللہ تعالی سے صدقِ دل سے معافی مانگے، اور استغفار کرتا رہے، اس خاتون سے معافی مانگنا ضروری نہیں۔
0 comments: