Sunday, May 26, 2019

اکبر بادشاہ کا عبرت آموز واقعہ



اکبر بادشاہ کا عبرت آموز واقعہ:
وہ ایک بار رات کو اٹھے تو سارے قندیل گل تھے ، بہت گھبرائے اور چونکہ آخرمسلمان تھے اس لئے قبر یاد آئی کہ جب تھوڑی دیر کی ظلمت سے اتنی وحشت اور پریشانی ہے تو قبر میں کیا ہوگا؟ جہاں کسی وقت بھی روشنی کا گزر نہ ہوگا، اس کو یاد کرکے ان پر بڑا تردد اور غم سوار ہوگیا۔ وزراء کو اس حال کی اطلاع دی ، سب نے تسلی دی مگر کسی طرح تسلی نہ ہوئی۔ بیربل گو ہندو تھا مگر عاقل تھا اس نے کہا حضور! آپ بالکل بے فکر رہیں آپ کے قبر میں ہرگز ظلمت نہیں ہوسکتی کیونکہ آپ کے رسول اللہ ﷺ دنیا میں صرف تریسٹھ سال زندہ رہے اور آپ ﷺ جب سے زیرزمین تشریف لے گئے ہیں وہ نور اب زیرزمین ہے جس سے وہ حصہ منور ہے۔لہٰذا مسلمانوں کی سب قبریں آپ ﷺ کے اس نور سے منور ہیں۔اس بات سے اکبر کی تسلی ہوگئی۔
فائدہ : گو یہ بات بیربل نے لطیفہ کے طور پر کہی تھی کہ آپ ﷺ کے زیرزمین جانے سے وہ حصہ بھی منور ہوگیا ہے ، مگر اس کا اعتراف ہوگیا کہ آپ ﷺ کی تریسٹھ سالہ زندگی سے تمام عالم منور ہوگیا ہے۔والفضل ما شھدت بہ الاعداء۔(کمال وہی ہے جس کی دشمن گواہی دیں)۔

0 comments: