بیوی کے ساتھ دبر میں جماع کرنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے
بیوی کے ساتھ دبر میں جماع کرنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے
سوال
کیا اپنے بیوی سے پیچھے شرمگاہ میں مباشرت کرنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب
اپنی بیوی کے ساتھ غیر فطری طریقے (یعنی پیچھے کے راستے) سے ہم بستری کرنا شرعاً حرام ہے، حدیث شریف میں رسول اللہ ﷺ نے اس سے سختی سے منع فرمایا ہے، اور ایسا فعل کرنے والے پر حدیث میں لعنت وارد ہوئی ہے، اس سے نکاح تو نہیں ٹوٹے گا، لیکن یہ فعل شرعاً و عرفاً انتہائی قبیح اور شرم ناک ہے اور اس کا مرتکب سخت گناہ گار ہے۔ اگر کسی سے یہ گناہ سرزد ہو جائے تو اس پر لازم ہے کہ سچے دل سے توبہ کر کے آئندہ ایسا نہ کرنے کا عزم کرے، اگر توبہ کر لے گا تو امید ہے کہ اللہ تعالی معاف فرما دیں گے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس شخص کی طرف رحمت کی نظر سے نہیں دیکھتے ہیں جو کسی مرد یا عورت کے ساتھ پیچھے کے راستے سے بد فعلی کرے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ملعون ہے وہ شخص جو اپنی بیوی سے پیچھے کے راستے سے ہم بستری کرے۔
0 comments: