گنجے سر والے آدمی کے چہرے کی حدود کا حکم
گنجے سر والے آدمی کے چہرے کی حدود کا حکم:
سوال: جنا ب مفتی صاحب! فقہ کی بعض کتابوں میں چہرے کی حد سر کے بالوں سے لے کر تھوڑی کے نیچے اور ایک کان سے دوسرے کان تک مذکور ہے، اب اگر کسی شخص کے سر کے نصف سے بال شروع ہوئے ہوں تو اس بارے میں اس کو کیا کرنا چاہیے؟
جواب: فقہاء کرام کی عبارات میں جو یہ مذکور ہے کہ چہرے کی حد سر کے بالوں سے لے کر تھوڑی کے نیچے تک ہے تو اس سے مراد یہ ہے کہ عام طور پر جہاں سے سر کے بال اُگنے شروع ہوتے ہیں یعنی عرف میں بال اگنے کی جو حد ہو اس کا اعتبار ہے، اس لئے جو آدمی بالکل گنجا ہو یا اس کے بال سر کے نصف سے شروع ہوتے ہوں تو اسے عرف کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔
0 comments: